اداسیاں پارٹ 1۔
مہک ایک بہت ہی اچھی لڑکی تھی ۔ جس کے والدین بچپن میں ہی وفات پا گئے تھے اس لیے مہک کی پرورش اس کی خالہ اور خالو نے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر مہک کہ خالہ اور خالو نے کبھی اسے اپنا نہ سمجھا بلکے اس پر اپنے بچوں کو اہمیت دی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مہک کو ایک گورنمنٹ سکول میں داخلہ کروا کر دیا گیا
۔۔جب کہ اپنی اولاد کو دوسری طرف شہر کے مہنگے ترین سکولز میں داخلہ کروا کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بات یہ بھی نہیں تھی کہ مہک کے والدین اس کے لیے کچھ چھوڑ کر نہ گئے تھے ۔بلکے ساری جائیداد جو اس کی خالہ اور خالو ہڑپ کر بیٹھے تھے ۔۔۔۔۔ مہک کہ والدین کی ہی چھوڑی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔ مگر اس کے باوجود مہک کو وہ لوگ ذرا بھی اہمیت نہ دیتے ۔۔۔۔۔۔ اپنے بچوں کے لیے مہنگے کپٹرے اور مہنک کو اپنوں بچوں کے پرانے پھٹے کپٹرے دئیے جاتے تھے ۔۔۔۔مہنک کی زندگی میں اس لیے اداسیاں ہی رہتی تھی ۔۔۔ وہ کبھی کسی بات سے انکار نہ کرتی جو اسے کہا جاتا وہ چپ چاپ کر لیتی تھی۔۔۔۔۔
۔مہنک ایک گورنمنٹ سکول میں تعلیم حاصل کرنے کے باوجود ایک انتہائی ذہین لڑکی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔اور قابل فخر ۔۔۔
اپنے خالو اور خالہ کے اتنے برے روایے کہ باوجود وہ ان سے بے حد محبت کرتی تھی کیونکہ وہ جانتی تھی کہ اس کے والدین کے بعد یہ لوگ ہی اس کا آخری سہارا ہیں وہیں مہک کی دوستی اپنے سکول میں ایک لڑکے سے ہوگئی تھا تو وہ ایک مڈل کلاس خاندان کا مگر مہک کا وہ بہت خیال رکھتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔اور ان دونوں کی دوستی بہت گہری ہوگئی سکول ختم ہوا تو دونوں کے رستے الگ ہوگئے ۔۔۔۔۔۔۔
اور دوسری طرف مہک کی خالہ اور خالو کا ظلم وستم دن با دن بڑھنے لگا ۔۔۔۔۔۔۔۔مہک بہت اداس رہنے لگی یہاں تک کہ اس نے کالج کی پڑھائی کے بعد پڑھائی بھی چھوڑ دی مہک کی اداسیاں اسے کھائے جارہی تھی ۔۔۔۔۔۔وہ روز دعا کرتی آئے میرے مولا کوئی تو وسیلہ بھیج جو مجھے اس زندگی سے جو قید کی ہے نکال سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر ایک دن اس کے گھر ایک لڑکا آتا ہے جو کہ نہایت خوبصورت نوجوان تھا اور وہ وہی مہک کا کلاس کا دوست تھا سکول والا عمر۔۔۔۔۔ مہک نے تو اسے نہ پہنچا مگر عمر نے اسے پہچان لیا اس نے کہا مہک تم پہنچانا مجھے میں عمر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہک کون عمر میں نہیں جانتی کسی عمر کو ۔۔۔۔۔۔۔
عمر جواب میں یار وہی سکول والا اوہو تم یہاں کیسے لگتا ہے بہت بڑے آدمی بن گئے ہو ۔۔۔۔۔عمر ہاں یار سکول کے بعد ساتھ پڑھائی اور جاب دونوں کی اور آج ایک بزنس مین ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور مہک تم نے کبھی بتایا نہیں کی تم اتنی امیر ہو اتنے میں مہک کی خالہ کا بیٹا آجاتا ہے عمر او یار کیسے آنا ہوا ۔۔۔۔۔۔
عمر یار وہ کچھ بزنس کی بات کرنی تھی اور یہاں مجھے اپنی دوست بھی مل گئی مہک ۔۔۔۔۔۔۔عمران اچھا جی
عمران غصے سے عمر کو مہک کی اوقات ہمارے گھر میں ایک نوکرانی سے زیادہ کی نہیں یہ بات عمر کہ دل کو جا لگی اور وہ خاموش رہا ۔۔۔
اور مہک آنکھوں میں آنسوؤں لیے ادھر سے چلی گئی
پارٹ 2 انشاء اللہ جلد پوسٹ کیا جائے گا شکریہ
ازقلم ۔۔انعم شہزادی
Thanks