اردو سیڈ شاعری
جل گئی تمام شمعائیں
اب تو بس راکھ باقی ہے
چھوڑ تو دیا ہے تم نے
یہ کہہ کرکے مر جاؤ
بس اب مرنا باقی ہے
ازقلم :انو رائٹس
اور ہماری تمام عمر
ان کو منانے میں گزری
کبھی وہ صبح ناراض
کبھی وہ شام ناراض
ہر طرف اندھیرے ہیں زندگی میں
شاموں نے یوں چاروں طرف سے گیرا ہے
مر تو سکتے ہیں ہم خودکشی کرکے بھی
مگر یار تیرے وعدوں نے روک رکھا ہے
انو رائٹس
شدید سوچوں میں الجھا ہوا ہے
میرا ذہن بد دعائیں خواب کیجیے
۔ یہ دن ہماری زندگی کہ آخری ہیں
روز تھوڑا تھوڑا جو مارتے ہو
کسی روز پورا مار دو نہ
گلہ گھونٹ کر نہ سہی
زہر دے کر ہی مار دو نہ
یہ الجھی الجھی باتیں دل دکھاتی ہیں میرا
گلہ گھونٹ کر نہ سہی
زہر دے کر ہی مار دو نہ
یوں بھی اکتائے ہوئے ہیں ہم زندگی سے
گلہ گھونٹ کر نہ سہی
زہر دے کر ہی مار دو نہ
ہے تمنا تیرے ہاتھوں سے مارنے کی
گلہ گھونٹ کر نہ سہی
زہر دے کر ہی مار دو نہ
🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻
Kaiser ho MOTi auntie me oa pagli me ho ok
ReplyDeleteThanks