آج کچھ الفاظ لکھے تیری یاد میں
آج کچھ الفاظ لکھے تیری یاد میں
چند سوکھے پتے پڑے تھے میرے پاس میں
وقت سارا تیرے خیال میں ہی گزار گیا
لکھنے ابھی کچھ اور بھی الفاظ تھے
تیری یاد میں آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں
دل اداس رہتا ہے چہرہ مرجیا رہتا ہے
آج کچھ الفاظ لکھے تیری یاد میں
چند سوکھے پتے پڑے تھے میرے پاس میں
پھر یوں ہی بیٹھے بیٹھے آنکھ لگی
آنکھ کھلی تو سارے سوکھے پتے گلاب تھے
آج کچھ الفاظ لکھے تیری یاد میں
چند سوکھے پتے پڑے تھے میرے پاس میں
Thanks