میں خاموشی ہو جاؤں تو سمجھ جانا
میں خاموش ہو جاؤں توسمجھ جانا
بہت اداس ہوں میں
بھیگی ہوئی پلکیں ہوں
تو سمجھ جانا بہت روئی ہوں میں
اکیلے میں پاؤ مجھے
تو سمجھ جانا یوہی پریشان ہوں میں
کبھی اردگرد نہ پاؤ مجھے
تو سمجھ جانا کہیں دور ہوں میں
کبھی بہت ہنس لوں تو سمجھ جانا
بہت دنوں بہت مسکرائی ہوں میں
کبھی ناراض جو ہو جاؤں میں
پھول دینا گلاب کا مان جاؤں گی میں
مجھ سے ہو جائے کوئی خطا
تو سزا دینا مجھے
اگر تم سے بات کرتے کرتے رو پڑوں میں
تو سمجھ جانا
آج تیرے عشق میں اک اور سیڑھی عبور کر گئی میں
اور سمجھ جانا
کہ محبت جھوٹی نہیں ہے میری
مر بھی جائیں گے تو تیرے خیالوں کی دنیا میں آباد میں رہیں گے
یہ ہماری محبت تو فقط آپ کو خاک لگے گی نہ
کیونکہ خاک بھی خاصی قیمتی نہیں ہوتی
اور ہم انمول ٹھہرے حمزی فقط تیرے لیے
میری سانسوں کو چلنے کے لیے تیرا دیدار ضروری جو ہے
انو رایٹس ✍️
x
Thanks